ا اور مزاج دار لُٹ گئی ,AUR MIJAZ DAR LUTT GAYE

اور مزاج دارلُٹ گئی
1۔ :لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے حجن کون سی چیزیں اپنے پاس رکھتی تھی؟
جواب: لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئےحجن اپنے پاس بہت ساری چیزیں رکھتی تھیں جن میں،تسبیح،خاکِ شفا، زمزمیاں،مدینہ منورہ کی کھجوریں، کوہ طور کا سرمہ،خانہ کعبہ کےغلاف کا ٹکُرا،عقیق البحر،مونگے کے دانے،نادعلی،پنجسورے اس کے علاوہ بہت سی دوائیاں بھی رکھا کرتی تھی.
۲۔حجن نے مزاج دار سے قیمت لئے بغیراسکو فیروزے کی انگوٹھی کیوں دی؟
جواب:حجن نے مزاج دار کو فیروزے کی انگوٹھی مفت میں اس لئے دی تھی تاکہ بعدمیں وہ اُسے آسانی کے ساتھ ٹھگ سکے
۳۔ مزاج دار بہو کو بے وقوف بنانے کے لئے حجن نے کیا کیا؟
جواب:حجن نے سب سے پہلے مزاج دار کو بہت سستے داموں ریشمی ازار بند بیچ دیاپھر اپنی میٹھی میٹھی باتوں کے ذریعے  ایسا بہلایا پھسلایا تاکہ وہ حجن کی کسی بھی بات کووہ بعد میں انکار نہ کر سکے اور اُس نے حجن کو اپنے گھر کے سارے راز بتا دیئے اس طرح حجن مزاج دار بہو کو وقوف بنانے میں کامیاب ہو گی.
۴۔ محمد عاقل حجن کی چال کیوں نہ سمجھ سکا؟
جواب:محمد عاقل نے کھبی حجن سے آمنے سامنے سے بات نہیں کی تھی حجن نے مزاج دار کے ذریعے ایسی چال چلی کہ محمد عاقل بھی حجن کا آسان سا شکار ہوگیااور حجن کی چال میں پوری طرح سے پھنس جاتا ہے.
۵۔ حجن مزاج دار کے زیورات لوٹ لینے میں کس طرح کامیاب ہوگئی؟
جواب:حجن نے مزاج دار کو جب ناک کا پہننے کا ایک قیمتی زیورسستے میں لینے کی فرمائش کی تو مزاج دار لالچ میں آگئی تو اُس نے اپنی کلائی کے زیور کے بدلے میں یہ نیا زیور خریدنا چاہااور جوں ہی مزاج دار کا زیورات سے بھرا پڑا ڈبہ حجن نے دیکھاتو اُن پر اپنا ہاتھ صاف کرنے کا من بنالیااورمزاج دار سے کہا کہ آپ کے زیورات میلے ہوچکے ہیں انہیں سنار کے پاس لیکر صاف کرنے کی ضرورت ہے اس طرح حجن زیورات کو لوٹنے میں کامیاب ہو جاتی ہے
۴۔درج ذیل بیانات صحیح ہیں یا غلط؟ اپنے جوابات کو صحیح ثابت کرنے کے لیے پانچ پانچ جُملے لکھیے۔
۱۔حجن مکارہ تھی کیونکہ:
(ا)وہ لوگوں کو نقلی تبرکات دکھا کر لوٹتی تھی
(ب)لوگوں کو آسانی کے ساتھ اپنا شکار بناتی تھی
(ج)وہ ایک دلالہ تھی
(د) سستے داموں ازار بند بیچ کر مزاج دار کا دل جیت کر ٹھگ گئی 
(ہ)زلفن سے آسانی کے ساتھ اپنا ساتھ چھوڑوایا۔
۲۔ مزاج دار بہو بے وقوف تھی کیونکہ:
(ا)حجن پر فوری طور پر بھروسہ کیا 
(۲) حجن کو اپنے زیورات دکھاگئی
(۳)وہ حجن کی جعلی چیزوں کو اصلی سمجھ بیٹھی
(۴)اُس نے سج دھج کے ایک لونگ کو اپنی چوٹی میں باندھ دیا
(۵)حجن کے سامنے اپنے شوہر کی شکایت کی
۳۔محمد عاقل کی عقل کام نہ کر سکی کیونکہ:
(۱)وہ یہ نہ سمجھ سکا کہ ایک انجان عورت اُس کے گھر میں کیوں کر آئی ہے
(۲)اُس نے یہ جاننے کی کبھی کوشش نہیں کی کیوں حجن نے مزاج دار کو سستے میں ازار بند فروخت کیا (۳)حجن کو اپنے گھر میں آ نے سے نہ روک سکا
(۴)وہ لالچ میں آ گیا
(۵)حجن کا گلی میں بار بارآنے کا سبب جاننے کی کبھی کوسش نہیں کی
۵۔ درج ذیل اقتباس کے آخر پر دیے گئے سوالات کے جوابات لکھیے؟
اگلے دن زلفن کو بھیج حجن کو بُلوایا۔آج مزاج دار بیٹی بنیں اور حجن کو ماں بنایا۔ محمد عاقل نے کہا”دیکھو ہوشہار رہنا۔اِس بھیس میں کُٹنیاں اور ٹھگنیاں بہت ہوا کر تی ہیں“ لیکن طمع نے خود محمد عاقل کی عقل پر ایسا پردہ ڈالدیا کہ اتنی موٹی بات وہ نہ سمجھا کہ دو روپے کا مال چار آنے کو کوئی بے وجہ بھی دیتا ہے
۱۔ درجِ ذیل اقتباس کِس سبق سے ماخوذ ہے؟
جواب: یہ اقتباس مولوی نذیر احمدکے ایک ناول”مراۃُالعروس“کے ایک مضمون ”اور مزاج دار لُٹ گئی“ سے ماخوذ ہے
۲۔ زُلفن کون تھی؟
جواب:زُلفن مزاج دار کی نوکرانی تھی
۳۔ ان جمع اسموں کے واحد لکھیے:کُٹنیاں، ٹھگنیاں 
جواب: 
 واحد    جمع  
 کُٹنی     کُٹنیاں 
ٹھگنی    ٹھگنیاں
۴۔دو روپے کا کون سا مال چار آنے میں بک گیا؟
جواب  دو روپے کا ازاد بند صرف چار آنے میں بک گیا۔
۵۔محمد عاقل کی عقل پر پردہ کیوں پڑ گیا؟
جواب:کیونکہ محمد عاقل بہت زیادہ لالچ میں آگیاتھا
۶۔درج ذیل بالا اقتباس کا ما حصل اپنے الفاظ میں لکھیے
یہ اقتباس مولوی نذیر احمدکے ایک ناول ”مراۃُالعروس“کے ایک مضمون ”اور مزاج دار لُٹ گئی“ سے ماخوذ ہے مزاج دار زُلفن کے ذریعے  حجن کوگھربُلاتی ہے اور وعدہ کر دیتی ہے کہ وہ حجن کو دل سے اپنی ما ں مان لیتی ہے رات کے  وقت مزاج دار اپنے شوہر سے حجن کا ذکر کر دیتی ہے شوہر محمد عاقل ہشیار رہنے کا مشورہ دے دیتا ہے اورکہتاہے دیکھو۔ آج کل اس لباس میں بہت ساری ٹھگنیاں گھومتی پھرتی ہیں مگرخود اتنی بات نہیں سمجھتا ہے کہ کوئی بھلا دو روپے کی چیز صرف چار آنے میں کس لیے بیچ دیتا ہے
۷۔دیے گئے مونث اسموں کے مذکر بنائے:حجن ،عاقلہ  ،بیٹی
  مذکر              مونث
 حاجی            حجن،حاجن
 عاقل              عاقلہ
 بیٹا                  بیٹی
سوال: شمشُ العماء مولوی نذیر احمد کی زندگی اور ادبی خدمات  کے بارے میں مختصر نوٹ لکھیے؟
۱
جواب: حالاتِ زندگی:شمش العلماء مولوی نذیرکی پیدئش ۶دسمبر1833ء میں ضلع بجنور کے ایک گاوں کے ایک شریف اور پڑھے لکھے خاندان میں ہوئی ابتدائی تعلیم اپنے والد مولوی سعادت علی سے حاصل کی اس کے دہلی میں عبدالحق اور مولوی نصر اللہ سے مزید تعلیم حاصل کی دہلی کالج میں اپنی تعلیم کو آ گے بڑھانے کے لئے داخلہ لے لیااردو، فارسی، عربی،انگریزی،سنسکرت،تلنگی زبانوں میں اعلی تعلیم حاصل کی۔ 1854اپنی تعلیم مکمل کر نے کے بعد  آپ محکمہ تعلیم میں اُستاد کے عہدے پر کام کرنے لگے۔محکمہ تعلیم میں اپنی گہری چھاپ چھوڑنے کے بعدحکومت نے انہیں پہلے تحصیلدار پھر ڈپٹی کلکٹر کے عہدے پر فائز کیا1897ءمیں حکومت نے اُنھیں شمسُ العلماء خطاب دیا اورباآخر آپ اس دار الفانی سے 1912دہلی میں وفات کر گئے 
ادبی خدمات:شمشُ العلماء مولوی نذیر احمد اردو کا پہلا ناول نگار ہیں اُنھوں نے1869ءمیں اردو کا پہلا ناول ’مراۃُالعروس‘ لکھ کر اس کی بنیاد ڈالی آ پ کا طرز تحریر سادہ اور سلیس ہے آ پ نے دہلی کی زبان اور محاورے استعمال کئے اس لئے ہر جگہ روانی اور چاشنی ملتی ہے آ پ کے دوسرے ناولوں میں توبتہ ُ النصوح‘  ’بنات النعش‘ابن الوقت‘ و غیرہ قابلِ ذکر ہیں 
مندرجہ ذیل جملوں کی وضاحت کیجیے؟
 جملے                                            معنی
۱۔زُلفن حجن کو لِواکر لائی ۔۔۔۔۔۔۔۔زُلفن حجن کولے کر آئی
۲۔مزاج دار بہو کا ماتھا ٹھنکا۔۔۔۔۔ مزاج دار بہو کو شک ہوا
۳۔یہ عورت ڈھب پر جلد چڑھ جائے گی     یہ عورت بہت جلد جال میں پھنس جائے گی
۴۔روز تم کو دیکھ جایا کروں گی                  ہر دن تم سے ملنے کو آیا کروں گی
۸۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر ایک کردار کے بارے میں تیں تین جُملے لکھیے:
۱۔زُلفن 
۲۔حجن 
۳۔مزاج دار بہو
۴۔ محمد عاقل
۱۔زُلفن
:زُلفن محمد عاقل کی نوکرانی تھی اپنے مالک ومالکن کی ہر بات مانتی تھی حجن کے ساتھ سُنار کے دوکان کی طرح جاتی ہے
۲۔حجن:
حجن ایک ٹھگنی تھی لوگوں کو پھنسانے کے لیے کئی طرح کے تُبرکات اپنے پاس رکھتی تھی مزاج دار کے سارے زیورات لے کے رفو چکر ہوجاتی ہے
۳۔مزاج دار بہو: 
مزاج دار بہو ایک بے سمجھ عورت تھی محمد عاقل کی بیوی تھی حجن کی باتوں میں آکر آخر پر لُٹ جاتی ہے
۴۔محمد عاقل:
محمد عاقل گھر کا خاندار ہوتا ہے مزاج دار اُس کی بیوی ہوتی ہے وہ یہ سمجھ نہ سکا کوئی دوروپے کا ازار بندکیونکر چار آنے میں بیچ دے گیا۔
۸۔ناول پر مختصر نوٹ لکھیے:
جواب: ”ناول“((NOVELانگریزی زبان کا لفظ ہے جو کہ اطالوی زبان کے لفظ ”ناویلا“ سے مشتق ہے جس کے معنی ”نئے“ کے ہیں اردو میں ناول انگریزی ادب کے راستے سے آیاہے  ناول اُس نثری تحریر کو کہتے ہیں، جس میں ایسی کہانی بیان کی گئی ہوجوزندگی کی ترجمانی کرتی ہوناول کے لئے چھ اجزائے ترکیبی درکار ہوتے ہیں جن میں قصّہ،پلاٹ،کردار نگاری،مکالمہ نگاری،منظرنگاری اور نقطہء نظر شامل ہیں 
ؑعالمی ادب میں رچرڈسن اور فلیڈنگ ناول کے موجد مانے جاتے ہیں اردو میں مولوی نذیر احمد نے اردو کا پہلا ناول ”مراۃُالعروس“لکھ کر اس کی بنیا د ڈالی۔اردو کے دوسرے ناول نگاروں میں منشی پریم چندر جی،عصمت چغتائی،راجندر سنگھ بیدی وغیر ہ قابلِ ذکر ہیں 
10۔’اور مزاج دار لُٹ گئی“اقتباس کا خُلاصہ لکھیے:
جواب:’اور مزاج دار لُٹ گئی‘ مولوی نذیر احمد کا ایک پُر جوش،پُر لطف اورسبق آمیز ناول ہے اِس ناول میں چار بڑے کردار ہیں جن میں مزاج دار بہو، محمد عاقل، حجن(کُٹنی) وزُلفن ہیں گھر کا خاندار محمد عاقل اپنی بیوی کو نصیحت کرتا ہے کہ ان دنوں شہر میں ایک کُٹنی داخل ہوئی ہے وہ کئی گھروں کو ٹھگ چکی ہے تم ہوشہار رہنا مگر دوسری طرف کُٹنی محمد عاقل کے گھر  میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتی ہے حجن مزاج دار کو بہت سستے میں ازار بند فروخت کر تی ہے اور اپنی میٹھی میٹھی باتوں سے مزاج دار کو اپنا گرویدہ بنا لیتی ہے کئی روز بعد پھر حجن مزاج دار کے گھر آتی ہے اور اُس کوایک قیمتی ناک کا زیور بہت سستے میں بیچنے کی پیشکش کرتی ہے مزاج دار حجن کے سامنے زیورات کا ایک ڈبہ لے آتی ہے حجن کی نیت وہی پر خراب ہوجاتی ہے اور وہ ایک منصوبے کے تحت مزاج دار کے سارے زیورات کو ٹھگنے میں کامیاب ہوجاتی ہے آخر پرمزاج دار،محمد عاقل اور زلفن ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں   
مرکب اضافی: وہ مرکب ہے جس میں مضاف،مضاف الیہ،اور حرفِ اضافت ہوں جیسے:
 (۱)اکرم کا بیٹا  
 (۲) اللہ کا گھر  
ان دو مثالوں میں اکرم اور اللہ مضاف الیہ۔ بیٹا اور گھر مضاف اور کا کا  حرف اضافت  ہیں
اردو میں مضاف الیہ اکثر پہلے آتا ہے اورمضاف بعد میں۔لیکن فارسی میں پہلے مضاف آتاہے اور مضاف الیہ بعد میں آتاہے جیسے  روزِعید،دستِ شفاوغیرہ
حرفِ اضافت:اضافت کے معنی تعلق کے ہیں جب دو اسم آپس میں ملتے ہیں اور اُن کے درمیان ناتمام تعلق پیدا ہو جاتا ہے اس ادھورے نا تمام تعلق کو اضافت کہتے ہیں حرفِ اضافت کی کل تعدار نو ہیں جیسے  کا۔کے۔کی۔را۔رے۔ری۔نا۔نے۔نی
اب مثال دیکھ کر درج ذیل مرکبات میں سے مضاف الیہ،مضاف اور حروف اضافت الگ الگ کر کے لکھیے
 مرکب اضافی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مضاف الیہ۔۔۔۔۔ مضاف۔۔۔۔۔۔۔۔ حروف اضافت  
 (مثال   )
سونے کی انگوٹھی       سونے      انگوٹھی      کی
 خدا کا بندہ                خدا          بندہ           کا
  احمد کی ٹوپی            احمد          ٹوپی         کی
 کاغذ کے پھول            کاغذ         پھول       کے
 رشید کا بھائی         رشید          بھائی        کا     

ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے